Fashion

Tuesday, 1 August 2023

قصے میری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے Qissy Meri Ulfat ky jo Marqoom Hain Sary

قصے میری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے

 قصے میری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے

آ دیکھ تیرے نام سے موسوم ہیں سارے


بس اس لیے ہر کام اَدُھورا ہی پڑا ہے
خادم بھی میری قوم کے مخدوم ہیں سارے

اب کون میرے پاؤں کی زنجیر کو کھولے
حاکم میری بستی کے بھی محکوم ہیں سارے

شاید یہ ظرف ہے جو خاموش ہوں اب تک
ورنہ تو تیرے عیب بھی معلوم ہیں سارے

ہر جرم میری ذات سے منسوب ہے
کیا میرے سوا شہر میں معصوم ہیں سارے

Qissy Meri Ulfat ky jo Marqoom Hain Sary 
AA Dekh tery Naam sy Mosoom hain sary 

0 comments:

Post a Comment